الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    6 من صـفر الخير 1446هـ شمارہ نمبر: 05 / 1446
عیسوی تاریخ     اتوار, 11 اگست 2024 م

پریس ریلیز

مسلمانوں کے حکمران صہیونی وجود کے سہولت کار ہیں،

جو واشنگٹن کے حکم پر یہودی وجود کو  مسلمانوں کی افواج سے بچا رہے ہیں

 

7 اگست کو  جدہ میں او آئی سی (OIC) کی ایگزیکٹیو کمیٹی کا "غیر معمولی" اجلاس ہوا، جس میں پاکستان کی جانب سے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے شرکت کی۔   یہ کانفرنس ایک ایسے وقت منعقد کی گئی جب صیہونی وجود، مبارک سرزمین فلسطین میں، مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیل رہا ہے،  اور ہر روز درجنوں مسلمانوں کو شہید اور بیسیوں کو زخمی کر رہا ہے۔ قریباً 10 ہزار مسلمان، مرد و خواتین اور بچے،  اس کی جیلوں میں ہیں، جن پر ٹارچر اور عصمت دریوں کی ویڈیوز منظر عام پر آ چکی ہیں۔ 5 اگست کو خوفناک خبر سامنے آئی کہ شیطانی وجود نے 89 لاشوں کو ہڈیوں اور گلی سڑی ہوئی لاشوں کو غیر انسانی طریقے سے بغیر شناخت کے بھیج دیا۔  یہ وجود مسلسل لبنان، شام، عراق، ایران و یمن  پر حملہ آور ہے جس میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا واقعہ ابھی تازہ ہے۔پس ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ یہ حکمران مسلم افواج کی مشترکہ کمانڈ اور اس یہودی ناسور کو ختم کرنے کیلئے فوجی آپریشن کا اعلان کرتے، لیکن ان کا اعلامیہ  حسب توقع  یہودی وجود کی حفاظت کے اقدامات پر مبنی تھا۔ یوں انھوں نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ مسلم حکمران صیہونی وجود کے سہولت کار اور اس کے اصل محافظ ہیں!

 

اسحاق ڈار نےاپنے بیان میں"خطے میں تناؤ میں کمی" (De-escalation in tensions in the region) پر زور دیا۔ یہودی حملہ آور کو منہ توڑ جواب دینے اور ہر قسم کی فوجی کارروائی کی حمایت کے بجائے انھوں نے یہودی وجود کی جانب سے چاروں جانب جاری حملوں کو عملاً برداشت کرنے کا اعلان کر دیا، تاکہ یہودی وجود اپنی جارحیت، مظالم اور بدمعاشی پر مزید  ڈٹ جائے۔  کیا دنیا میں کسی ظالم کے مسلسل ظلم کا جواب دئیے بغیر بھی کبھی ظلم ختم ہوا ہے؟یہود تو تاریخ کے بدترین مظالم کے ریکارڈ توڑ رہا ہے، اور یہ حکمران ائیرکنڈیشنڈ ہالوں میں یہودی وجود کی سہولت کاری کے لیے بیان دے کر  پرتعیش قیام و طعام میں مگن ہیں۔کیا اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا یہ ارشاد ان کے سامنے سینکڑوں بار نہیں گزرا،

 

﴿وَ اقْتُلُوْهُمْ حَیْثُ ثَقِفْتُمُوْهُمْ وَ اَخْرِجُوْهُمْ مِّنْ حَیْثُ اَخْرَجُوْكُمْ﴾

"اور کافروں کو جہاں پاؤ، مارو اور نکال دو انھیں وہاں سے، جہاں سے انہوں نے تمہیں نکالا۔" (سورۃ البقرہ، 2:191) ۔

 

یہ حکمران غدار ہیں جو امریکہ کو خوش کرنے کے لیے یہودی وجود کو مسلمانوں کی افواج سے بچا رہے ہیں۔

 

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اپنے بیان میں "قابض اتھارٹی کی جانب سے جنگی جرائم کے ارتکاب پر جواب دہی"  کا مطالبہ کیا۔  ڈار صاحب یہ جواب دہی کون کرے گا؟ یہ مطالبہ کس سے کیا جا رہا ہے؟ کیااُس امریکہ سے، یہودی وجود جس کا سب سے اہم فوجی اڈا ہے، اور جس امریکہ کے اشارے پر وہ خود جدہ میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ کیا تم مسلم حکمران ایسے ہی ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہو گے؟

 

﴿يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ مَا لَكُمۡ إِذَا قِيلَ لَكُمُ ٱنفِرُواْ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِ ٱثَّاقَلۡتُمۡ إِلَى ٱلۡأَرۡضِۚ أَرَضِيتُم بِٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَا مِنَ ٱلۡأٓخِرَةِۚ فَمَا مَتَٰعُ ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَا فِي ٱلۡأٓخِرَةِ إِلَّا قَلِيلٌ﴾  

"اے ایمان والو! تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ جب تمہیں جہاد کیلئے نکلنے کو کہا جاتا ہے تو تم زمین سے چمٹ جاتے ہو؟تو کیا تم آخرت (کی نعمتوں) کو چھوڑ کر دینا کی زندگی پر خوش ہو بیٹھے ہو۔ (گر ایسا ہو تو جان رکھو کہ) دنیا کی زندگی کے فائدے تو آخرت کے مقابل بہت ہی کم ہیں۔"(سورۃ التوبة،9:38)۔

 

ان حکمرانوں پر حجت تمام ہو چکی ہے۔ ان سے حسن ظن رکھنے والا عقل سے پیدل اور لائق سرزنش ہے۔  ان کو صرف ہٹانا باقی ہے، تاکہ اِن کی جگہ پر مسلم دنیا میں ایک نیا پاکیزہ وجود واپس لوٹے، خلافت راشدہ  علی منہاج النبوہ۔ امت پر لازم ہے کہ اس ہدف کے حصول کیلئے فوراً سے پیشتر افواج کے اندر موجود تمام مسلمانوں سے رابطہ کریں کہ وہ حزب التحریر کو خلافت کے قیام کیلئے فوری طور پر نصرۃ دیں، تاکہ ان غداروں ، اور غداری کے طویل سلسلے کا خاتمہ ہو، مسلمان کے خون کی حرمت بحال ہو اور اور بیرونی سہارے پر جارحیت کے مرتکب یہودی وجود کو سات فٹ زمین کے نیچے دفن کیا جا سکے۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

 

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک