الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    20 من شـعبان 1443هـ شمارہ نمبر: 48 / 1443
عیسوی تاریخ     بدھ, 23 مارچ 2022 م

پریس ریلیز

 

عالمی استعماری آرڈر نے ایک دفعہ پھر پاکستان کی ریاست کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے اور ریکوڈک کے قیمتی ذخائر مغربی استعماری کمپنی کے حوالے کر دیے ہیں۔ صرف خلافت ہمیں عالمی نظام کی استعماریت سے نجات دلوائے گی

 

20 مارچ 2022 کو وفاق اور بلوچستان کی حکومتوں اور دو بین الاقوامی فرموں، اینٹوفگاستا (Antofagasta PLC) اور بیرک گولڈ کارپوریشن (Barrick Gold Corporation) نے اصولی طور پر ریکوڈک منصوبے کی تشکیل نو کے لیے ایک فریم ورک اور اینٹوفاگاستا کے لیے منصوبے سے باہر نکلنے کے لیے ایک راستہ طے کیا ہے۔ یہ نیا معاہدہ انٹرنیشنل آرڈر کی تلوار پاکستان کی گردن پر رکھ کر کروایا گیا ہے، جس کے تحت پچھلا معاہدہ توڑنے کے باعث پاکستان پر عالمی ثالثی عدالت نے 6.4 ارب ڈالر اور لندن کی ثالثی عدالت نے 4 ارب ڈالر کے جرمانے عائد کئے تھے۔ حالانکہ جو پچھلا معاہدہ حکومت پاکستان کی سپریم کورٹ نے توڑا تھا اس کے تحت پاکستان کے سونے اور تانبے کے سب سے بڑے ذخائر اونے پونے داموں آج کے دور کی ایسٹ انڈیا کمپنی کے حوالے کئے گئے تھے۔ اور نئے معاہدے پر حکمران یہ کہہ کر خوشی کے شادیانے بجا رہے ہیں کہ جرمانے کی ادائیگی سے پاکستان کو بچا لیا گیا ہے اور غیر ملکی کمپنی کا حصہ 75 فیصد سے کم ہو کر 50 فیصد ہو گیا ہے، جبکہ بلوچستان حکومت کو 25 فیصد اور باقی 25 فیصد سرکاری اداروں ، او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل اور گورنمنٹ ہولڈنگز پاکستان کے درمیان شیئر کیا جائے گا۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ 10 ارب ڈالر کی بلوچستان میں سرمایہ کاری کی جائے گی جس سے 8000 ہزار نوکریاں پیدا ہوں گی۔
ہم پوچھتے ہیں کہ جب کان کنی اور افزودگی ہم خود کر سکتے ہیں تو دنیا کے سب سے بڑے سونے اور تانبے کے ذخائر میں سے ایک،اربوں ڈالر کے ریکوڈک ذخائر ہم جدید ایسٹ انڈیا کمپنی کو کیوں دیں؟ اور اس معاہدے پر خوشی کے شادیانے بجانے کی کیا منطق ہے جو ہمارے سروں پر تلوار لٹکا کر سائن کروایا گیا ہے؟ اپنی آدھے سے زائد دولت کافر استعماری ممالک کی جھولی میں ڈالنا کس طرح سے کامیابی ہے؟ آخر کیا چیز ہمارے لیے خود ان کانوں کو ڈویلپ کرنے کی راہ میں حائل ہے، تاکہ اس کا کُل فائدہ پاکستان کے مسلمانوں کو حاصل ہو؟ آخر اس پروجیکٹ کی پروجیکٹ فنانسنگ سالانہ کتنی زیادہ ہے جو پاکستان افورڈ نہیں کر سکتا؟ کیا یہ تین ہزار ارب روپے سے بھی زائد ہے جو ہم لوکل اور بین الاقوامی سود خوروں کو دیتے ہیں؟ اس میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی کتنی ایڈوانس ہے؟ کیا یہ یورینیم کی افزودگی سے بھی زیادہ خفیہ اور حساس ٹیکنالوجی ہے؟ اور ان سب سے بڑھ کر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے اس حکم کو ہم کیسے مسترد کر سکتے ہیں ، جس کی رو سے معدنی ذخائر اور توانائی عوامی ملکیت ہے اور کسی فرد یا کمپنی کی ملکیت میں اس کو نہیں دیا جا سکتا بلکہ ان کا فائدہ تمام عوام تک پہنچانا ضروری ہے جس کے باعث ان کو ریاستی انتظام میں ہونا چاہئیے۔
اس پر مستزاد، ان معاہدوں میں باہمی تنازعات کی صورت میں فیصلہ ہماری عدالتیں نہیں بلکہ سرمایہ دار ممالک کی بنائی ہوئی 'عالمی عدالت' یا امریکی یا برطانوی عدالت یا ورلڈ بینک کے پاس جاتا ہے، اور ان عدالتوں میں اتھارٹی کفار کے پاس ہے۔ شرع میں اس کی صریح ممانعت ہے کہ مسلمان اپنے امور کفر اتھارٹی کے سامنے فیصلے کے لیے پیش کریں۔ ان عدالتوں میں انڈس واٹر ٹریٹی ہو یا ریکو ڈک کا معاملہ ، فیصلہ ہمیشہ مسلمانوں کے خلاف ہی آتا ہے، کیونکہ یہ عدالتیں استعماری ممالک اور ان کی ملٹی نیشنل کمپنیوں کی فرنٹس ہیں۔ یہ بات بھی ایک کھلا دھوکہ ہے کہ بین الاقوامی سرمایہ کاری یا ملٹی نیشنل کمپنیاں معاشی خوشحالی لانے کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔ ریکوڈک سے قبل چاغی کے تانبے کے ذخائر کے متعلق بھی عوام کو ایسے ہی خواب دکھائے گئے تھے اور اس کا ٹھیکہ چین کی کمپنی کے حوالے کیا گیا تھا لیکن دو دہائیاں گزر جانے کے باوجود دنیا کے سب سے بڑے تانبے کے ذخائر میں شمار ہونے والے چاغی کے ذخائر سے بلوچستان اور پاکستان کی عوام کے حالات میں تو کوئی مثبت تبدیلی نہ آئی البتہ بیرونی کمپنی نے اربوں ڈالر کما لیے۔ یہی حال نائیجیریا کے تیل کا ہے جو دنیا کے دس بڑے تیل پیدا کرنے والے ممالک میں سے ہے لیکن ملٹی نیشنل کمپنیوں کی لوٹ مار کے باعث اس کی آبادی کا 40 فیصد حصہ غربت کا شکار ہے۔ ریکوڈک معاہدہ اس بات کو واضح کردیتا ہے کہ پاکستان کے حکمران امریکی ورلڈ آرڈر کے ہی غلام ہیں اور اس نظام میں غلامی کو بھی "عظیم الشان" کامیابی کے طور پر مناتے ہیں۔ صرف نبوت کے نقش قدم پر خلافت کا قیام ہی امت کے قیمتی اثاثوں کو امت کے مفادات کے لیے استعمال کرنے کا باعث بنے گا۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

 

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک