المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 27 من جمادى الأولى 1443هـ | شمارہ نمبر: 1443 / 31 |
عیسوی تاریخ | جمعہ, 31 دسمبر 2021 م |
پریس ریلیز
پاکستان کا سیکولر نظام کثیر تعداد میں وسیع و کشادہ مساجد کی تعمیر کی ذمہ داری نبھانے کے بجائے انہیں مسمار کرنے کے درپے ہے
پاکستان کی سپریم کورٹ نے 27 دسمبر کو کراچی کے طارق روڈ پر واقع پچیس سال پرانی مدینہ مسجد کو گرانے کا حکم دیا، جسے دن میں پانچ بار ہزاروں نمازی استعمال کرتے ہیں۔ سیکولر عدلیہ نے تکبر اور بے حسی کے ساتھ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے گھروں میں سے ایک گھرکو گرانے کا حکم دیا تاکہ اُس پارک کو بحال کیا جائے جسکے ایک چھوٹے سے حصے پر یہ مسجد بنائی گئی ہے، اور یہ حکم اس بنیاد پردیا کہ یہ ایک "غیر قانونی مسجد" ہے۔ درحقیقت جمہوریت، اپنی سیکولر عدلیہ کے ساتھ، جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے نازل کردہ احکام کے مطابق حکومت نہیں کرتی، امت اسلامیہ کی امنگوں اور ترجیحات سے قطعی طور پر بےحس اور لاتعلق ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن مَّنَعَ مَسَاجِدَ اللَّهِ أَن يُذْكَرَ فِيهَا اسْمُهُ وَسَعَىٰ فِي خَرَابِهَا ۚ أُولَٰئِكَ مَا كَانَ لَهُمْ أَن يَدْخُلُوهَا إِلَّا خَائِفِينَ ۚ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا خِزْيٌ وَلَهُمْ فِي الْآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ
"اور اُس سے بڑھ کر ظالم کون ہے، جو اللہ کیمسجدوں میں اللہ کے نام کا ذکر کیے جانے کو منع کرے اور ان کی بربادی کے درپے ہو ۔ان لوگوں کو کچھ حق نہیں کہ ان میں داخل ہوں، مگر ڈرتے ہوئے۔ ان کےلیے دنیا میں رسوائی ہے اور آخرت میں بڑا عذاب ۔"(البقرۃ، 2:114)
پاکستان کی سیکولر لبرل حکومت بڑے بڑے شاہانہ ہندو مندروں اور سکھوں کے گودواروں کی تعمیر کیلئے سرکاری خزانے کے منہ کھول دیتی ہے، لیکن مسلمانوں کے لیے ایسی مساجد بنانے کے اپنے فرض سے مکمل غفلت کا مظاہرہ کررہی ہے جہاں وہ باآسانی نماز ادا کر سکیں اور وہ اتنی کشادہ ہوں کہ تمام نمازیوں کو اپنی آغوش میں سمیٹ بھی لیں۔اس وقت صورتحال یہ ہے کہ موجودہ مساجد میں جگہ کی کمی کی وجہ سے بہت سے مسلمانوں کو سڑکوں پر نماز جمعہ ادا کرنی پڑتی ہے۔ حکومت کی اس کھلی غفلت کی وجہ سے پاکستان کے مخلص مسلمان اپنی محنت کی کمائی سے مساجد بنانے اور دیکھ بھال کرنے پر مجبورہیں، وہ بھی ایسی معاشی صورتحال میں جبکہ بہت سے مسلمان انسانوں کے بنائے ہوئے نظام جمہوریت کی وجہ سے پیدا ہونے والے خوفناک معاشی بحرانوں کی وجہ سے قرضے لینے پر مجبورہو گئے ہیں۔ یہ جمہوریت ہی ہے جو ہمارے دین سے لگاؤ کے جذبے پر حملہ کرتی ہے، اورکرپٹ مغربی اقدار کو فروغ دیتی ہے جنہوں نے مغربی معاشروں کو لذت پرستی، مادہ پرستی اور انفرادیت کی سوچ کے ذریعے تباہ کر دیا ہے۔ جمہوریت وہ نظام ہے جسے کافر استعماریوں نے ہماری خلافت کی تباہی کے بعد ہمیں پھنسانے کے لیے ہمارے علاقوں میں نافذ کر رکھا ہے۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
ہم کب تک خاموشی سے ان مصیبتوں کو برداشت کرتے رہیں گے جو ہم پر اور ہمارے دین پر یکے بعد دیگرے گررہی ہیں؟ درحقیقت خلافت کی عدم موجودگی کی وجہ سے اسلام کی گرہیں کھلتی جا رہی ہیں، وہ اسلام جسے اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے نازل کیا ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا،
لَتُنتَقَضَنَّ عُرى الإسلامِ عُروةً عُروةً، فكُلَّما انتَقَضَت عُروةٌ تَشَبَّث النَّاسُ بالتي تليها، فأَوَّلُهنَّ نَقضًا الحُكمُ، وآخِرُهنَّ الصَّلاةُ
" اسلام کی گرہیں ایک ایک کر کے کھلتی چلی جائیں گی، جب ایک گرہ کھلے گی تو لوگدوسری گرہ کو پکڑ لیں گے، سب سے پہلی جو گرہ کھلے گی وہ حکمرانی کی گرہ ہو گی اور آخری کھلنے والی گرہ نماز ہوگی ۔ "(امام احمد نے اپنی مسند، الطبرانی نے المعجم الکبیر اور ابن حبان نے اپنی صحیح میں یہ روایت کی) ۔
درحقیقت مصیبتیں اب نماز کی گرہ تک پہنچ چکی ہیں، تو کیا اب وقت نہیں آیا کہ ہم آواز بلند کریں؟ ہمیں جمہوریت سے نظریں پھیر کر اسلام کی حکمرانی، نبوت کے نقش قدم پر خلافت، کے قیام کی جدوجہد کرنی چاہیے۔ یہ اسلام کی حکمرانی تھی جس نے مشرق میں لاہور کی باد شاہی مسجد اور مغرب میں اندلس کی قرطبہ جیسی شاندار اور وسیع وعریض مساجد کی تعمیر کو یقینی بنایا جو آج کے دن تک فن تعمیر کا شاہکار ہیں۔ یہ خلافت ہی تھی جس نے مسلمانوں کو ان کی عبادات میں سہولت فراہم کی، جبکہ غیر مسلموں کے لیے بہت بڑی تعداد میں اسلام میں داخل ہونے کی راہ ہموار کی۔ لہٰذا وہ تمام لوگ جو دین اسلام سے محبت کرتے ہیں، وہ خلافت کی بحالی کے لیے جانفشانی سے کام کریں۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |