الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي

ہجری تاریخ     شمارہ نمبر:
عیسوی تاریخ     بدھ, 18 نومبر 2009 م

خلافت ایٹمی ہتھیاروںکے بارے میں نہایت ہی جامع اور ذمہ دارانہ پالیسی رکھتی ہے

پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں سیمور ہرش کے انکشافات نے حکمرانوں کی مسلمانوں اور اسلام سے غداری کو بے نقاب کر دیا ہے۔ آمر انہ اور جمہوری قیادتیں یکساں طور پر اپنی کرسی کی خاطر پاکستان کی خودمختاری کو گروی رکھنے کے بعد ایٹمی ہتھیاروں کو بھی امریکی اسپیشل اسکواڈ کے زیر کنٹرول لا کر بدترین سیکیورٹی رسک بن چکی ہے۔ اس مضمون سے یہ بھی واضح ہو گیا ہے کہ بھارت اور امریکہ کسی آمریت یا حقیقی جمہوری نظام سے نہیں،بلکہ صرف اور صرف خلافت کے دوبارہ قیام سے خوفزدہ ہیں اور اس ضمن میں حزب التحریر کی جدوجہد ان کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ حزب التحریر پر مسلم ممالک میں پابندی لگائی جاتی ہے جبکہ وہ ایک غیر عسکری سیاسی جماعت ہے۔

سیمور ہرش نے اس مضمون میں اپنا خبث باطن بھی آشکار کر دیا ہے جہاں اس نے حزب التحریر کا نام لیتے ہوئے اسے خطرے کے طور پر پیش کیا ہے۔ نیز خلافت کے بارے میں دہشت گرد ریاست ہونے کا جھوٹا تأثر بھی پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ جبکہ خلافت کی تیرہ سو سالہ تاریخ گواہ ہے کہ یہ صرف خلافت ہی تھی جس نے عیسائیوں اور یہودیوں سمیت دیگر مذاہب کے ماننے والوں کو نہ صرف اپنی آغوش میں جگہ دی بلکہ ان کے حقوق کا مکمل تحفظ کیا۔ اس کے برخلاف اسرائیل، بھارت، امریکہ اور فرانس جیسی جمہوری حکومتوں میں مسلمانوں کے ساتھ جو ناروا سلوک روا رکھا جاتا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ خلافت کی ایٹمی پالیسی اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی جانب سے مقرر کردہ ﴿Divine﴾ احکامات پر مبنی ہے جسے کوئی خلیفہ تبدیل کرنے کا مجاز نہیں۔ اسی لئے یہ خلافت کی ایٹمی پالیسی مغرب کی پالیسی سے زیادہ جامع اور ذمہ دارانہ ہے۔ جبکہ مغرب کی پالیسی کی ایک بد ترین مثال ہم ہیرو شیما اور ناگا ساکی کے قتل عام میں دیکھ چکے ہیں۔ اسلام خلافت کیلئے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری لازم قرار دیتا ہے کیونکہ اسلام دشمن پر رعب اور ہیبت طاری کرنے والے ہر وسیلے کی تیاری کا حکم دیتا ہے۔ اسلام کی رو سے ایٹمی ہتھیار کا استعمال عمومی طور پر جائز نہیں لیکن اسے صرف استثنائی حالات میں استعمال کیا جاسکتا ہے کیونکہ ان ہتھیاروں سے فوجی تنصیبات کے ساتھ ساتھ بے گناہ عوام کا بھی قتل عام ہوتا ہے ۔ اس ضمن میں دو استثنا یہ ہیں، اولاً: اسلام کفار کو ترکی بہ ترکی ﴿Tit for Tat﴾جواب دینے کی اجازت دیتا ہے۔ چنانچہ خلافت دشمن کی جانب سے ایٹمی ہتھیاروںکے استعمال کی صورت میں جوابی ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔ ثانیاً: دشمن کے ایٹمی حملے کی تیاری کے واضح شواہد ملنے کی صورت میں پیشگی ایٹمی حملہ (Pre-emtive strikes) کرنے کی بھی شریعت اجازت دیتی ہے۔ نیز خلافت ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ (Non-prolifiration) پر یقین رکھتی ہے کیونکہ خلافت کی موجودگی میں کسی اور اسلامی ریا ست کا وجود نہیں ہو سکتا اور خلافت ایٹمی ہتھیار کافر ملکوں کوکسی بھی طور مہیا نہیںکریگی۔ خلافت کا قیام بہت جلد ہونے والا ہے اور امریکہ اور دیگر کافر ممالک کی بوکھلاہٹ بہت واضح ہے۔ لیکن وہ یاد رکھیں کہ ان کی تمام چالیں اللہ کے حکم سے ناکام ہو کر رہیں گی اور رسول اللہ ﷺ کی بشارت کے مطابق خلافت ضرور قائم ہو کر رہے گی۔

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک