الثلاثاء، 24 جمادى الأولى 1446| 2024/11/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    14 من جمادى الثانية 1438هـ شمارہ نمبر: PR17014
عیسوی تاریخ     پیر, 13 مارچ 2017 م

اسلام کا عدم نفاذ “فتنہ و فساد” کا باعث ہے

پاکستان کےحکمران اپنے کافر آقاوں کی خوشنودی کے لیےجہاد کے تصور کو مسخ کررہے ہیں

 

پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے علماء سے مطالبہ کیا کہ وہ “انتہاپسندوں” کے بیانیہ کی غلطی سے عوام کو آگاہ کریں اور یہ کہ جہاد کا تصور مسخ کیا گیا ہے۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان حکمرانوں سے پوچھتی ہے کہ آخر اُن کا بیانیہ کیا ہے؟ کیا اُن کا بیانیہ پاکستان میں اسلام کا مکمل نفاذ ہے یا امریکہ کی خوشنودی کے لیے “انتہاپسندی” اور “دہشت گردی” کے نام پر اسلام کے نفاذ کا مطالبہ کرنے والوں اور افغانستان و مقبوضہ کشمیر میں امریکہ و بھارتی قابض افواج کے خلاف جہاد کرنے والوں کو ختم کرنا ان کا بیانیہ ہے؟

 

پاکستان کے مسلمان اسلام کا مکمل نفاذ چاہتے ہیں لیکن پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود سیکولر اور امریکی ایجنٹوں نے ہمیشہ اس خواہش کے خلاف اور اس مطالبے کو ناکام بنانے کے لیے کام کیا ہے۔ اسلام کے نام پر قائم ہونے والے ملک میں حکومت سود اور شراب کو جائز ، اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں سے اتحاد اور اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کفار کی سازشوں میں کھلے عام معاونت کرتی ہے۔ اور جب پاکستان کے مسلمان حکمرانوں کی غداریوں کےخلاف آواز بلند اور اسلام کے مکمل نفاذ کا مطالبہ کرتے ہیں تو انہیں “انتہاپسند” قرار دے کر حکمران ان کی پکار کو کچلنے کی کوشش کرتے ہیں۔یہ بات بہت ہی بری ہے کہ اسلام کے نام پر قائم ہونے والے ملک کے حکمران مقبوضہ کشمیر کو بھارتی قبضے سے اور افغانستان کو امریکی قبضے سے آزادی دلانے کے لیے جہاد کا آغاز نہیں کرتے۔ لیکن اس سے بھی بری بات یہ ہے کہ جب پاکستان کے مسلمان مقبوضہ کشمیر و افغانستان میں اپنے مسلمان بھائیوں کی آزادی کے لیے کفار کے خلاف جہاد کرتے ہیں تو انہیں “دہشت گرد” قرار دے دیا جاتا ہے ۔ درحقیقت حکمران “انتہاپسندی” اور “دہشت گردی” کے الفاظ اسلام کا صحیح بیانیہ بیان کرنے کے لیے استعمال نہیں کرتے بلکہ ان اصطاحات کو اسلامی بیانیے کو ختم کر کے اس کو سیکولر بیانیہ سے تبدیل کر دینا چاہتے ہیں جو آزادی رائے کے نام پر اسلام ، اس کے پیمانوں اور اس کےتصورات کا مذاق اڑانا جائز سمجھتا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ ایک طرف سیکولر بلاگرز کو تو نہ صرف چند ہفتوں میں چھوڑ دیا جاتا ہے بلکہ انہیں ملک سے باہر جا کر اسلام کے خلاف اپنی شیطانی سرگرمیاں دوبارہ شروع کردینے کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ جبکہ دوسری جانب پاکستان میں اسلام اور اس کی خلافت کے قیام کی مضبوط ترین آواز، پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کو حکومتی ایجنسیوں کے ہاتھوں اغوا ہوئے تقریباً پونے پانچ سال بعد بھی نہ تو رہا کیا جاتا ہے، نہ ہی ان کے بیوی بچے ان سے اب تک مل پائے ہیں اور نہ ہی کسی عدالت میں پیش کیا جاتا ہے۔

 

پہلے پاکستان کے مسلمان نےدیکھا کہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود امریکی ایجنٹوں نے اُس وقت جہاد کو “دہشت گردی” اور اسلام کے نفاذ کے مطالبے کو “انتہا پسندی” نہیں کہا تھا جب سوویت یونین افغانستان پر قابض ہوا تھا۔ لیکن جب اُن کے آقا ،امریکہ، نے خود افغانستان پر قبضہ کیا تو اِن گھٹیا حکمرانوں نے جہاد کو”دہشت گردی” اور اسلام کے نفاذ کے مطالبے کو”انتہا پسندی” قرار دے دیا۔ پاکستان کے مسلمان یہ جانتے ہیں کہ بے گناہوں کو قتل کرنا جہاد نہیں اور ایسا کرنے والوں کی پشت پناہی امریکہ و بھارت کرتے ہیں۔ لیکن حکمران اُسی امریکہ کو اپنا اتحادی کہتے ہیں، افغانستان میں اس کے قبضے کو مستحکم کرنے کے لیے اس کی مدد کرتے ہیں اور اسلام آباد میں بغداد کے بعد دنیا کا دوسرا بڑا امریکی سفارت خانہ کھولنے کی اجازت بھی دیتے ہیں۔

 

لہٰذا پاکستان کے مسلمانوں کو عموماً اور علماء کو خصوصاً حکمرانوں کے اس گھناونے شیطانی منصوبے میں تعاون نہیں کرنا چاہیے بلکہ انہیں حکمرانوں کا کڑا احتساب کرنے چاہیے کیونکہ یہ حکمران ہی ہیں جو اسلام کو مکمل نافذ نہیں کرتے بلکہ جہاد اور اسلام کے احکامات کو اپنے کافر آقاوں کی خوشنودی کے لیےمسخ کررہے ہیں۔ پاکستان کے مسلمانوں کو بلعموم اور علماء کو بلخصوص پاکستان میں کفر سیکولر نظام کے خاتمے اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی حزب التحریر کی جدوجہد کا حصہ بننا چاہیے۔ پھر خلافت اسلام کو مکمل طور پر نافذ کرے گی، جہاد کے ذریعے کشمیر ، افغانستان اور فلسطین کو کفار کے قبضے سے آزاد کرائے گی اور دعوت و جہاد کے ذریعے اسلام کے بیانیہ کو پوری دنیا کے سامنے پیش کرے گی۔

 

يَوْمَ تُقَلَّبُ وُجُوهُهُمْ فِى ٱلنَّارِ يَقُولُونَ يٰلَيْتَنَآ أَطَعْنَا ٱللَّهَ وَأَطَعْنَا ٱلرَّسُولَاْ ط وَقَالُواْ رَبَّنَآ إِنَّآ أَطَعْنَا سَادَتَنَا وَكُبَرَآءَنَا فَأَضَلُّونَا ٱلسَّبِيلَاْ

“اُس دن اُن کے چہرے آگ میں الٹ پلٹ کیے جائیں گے۔(حسرت و افسوس سے) کہیں گے کہ کاش ہم اللہ تعالیٰ اور رسول کی اطاعت کرتے۔ اور کہیں گے اے ہمارے رب! ہم نے اپنے سرداروں اور اپنے بڑوں کی مانی جنہوں نے ہمیں راہ راست سے بھٹکا دیا”(الاحزاب:67-66)

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک