الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    19 من ربيع الثاني 1438هـ شمارہ نمبر: PR17004
عیسوی تاریخ     منگل, 17 جنوری 2017 م

کفار کے قبضے کو ختم اور اُن سے آزادی کے لیے لڑنا “دہشت گردی” نہیں ہے

صرف خلیفہ راشد کی بصیرت افروز قیادت ہی امت کو امریکہ کے خلاف ایک موثر قوت میں ڈھالنے کے لیے یکجا کرسکتی ہے

 

 

13 جنوری 2017 کو منتخب امریکی صدر ٹرمپ کے نامزد سیکریٹری دفاع جیمز میٹس نے امریکی سینٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو ایک تحریری جواب دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ “اُن عسکری گروہوں کو نکالنے یا غیر موثر کرنے کے لیے پاکستان کی ضروریات پر توجہ دینی ہے جو پاکستان میں موجود ہیں لیکن ان کی کاروائیاں پاکستان سے باہر ہوتی ہیں “۔یہ بات قابل غور ہے کہ امریکی مطالبات کو تسلیم کر لینے کے نتیجے میں مسلمانوں کی جان ومال کے تحفظ کا مقصد پیچھے چلا جاتا ہے بلکہ ختم ہی ہوجاتا ہے اور امت نئے خطرات سے دوچار ہو جاتی ہے۔ افغانستان میں امریکی قبضے کے خلاف قبائلی مزاحمت کو ختم کرنے کے امریکی مطالبے کی اندھی تقلید کا کیا نتیجہ نکلا؟ امریکہ نے بزدل امریکی صلیبیوں کو بچانے پر ہماری افواج کا اس طرح “شکریہ” ادا کیا کہ انہوں نے فوراً افغانستان کے دروازے بھارت کے لیے کھول دیے جہاں سے بیٹھ کر وہ دن رات ہماری افواج کو نقصان پہنچانے کے لیے تخریبی کاروائیاں کررہا ہے۔ اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جابرانہ قبضے کے خلاف تحریک مزاحمت کو غیر موثر کرنے کے امریکی مطالبے کو پورا کرنے کا کیا نتیجہ نکلا؟ امریکہ نے بھارت کو بچانے اور مشکل سے نکالنے پر پاکستان کی بصیرت سے عاری قیادت کا “شکریہ” اس طرح ادا کیا کہ خطے میں چین اور مسلمانوں کا مقابلہ کرنے کے لیے بھارت کو خود ہر قسم کے اسلحے سے لیس کررہا ہے ۔ اور بھارت نے پاکستان کا “شکریہ” ایسے ادا کیا کہ وہ سرحد پار سے ہم پر حملے اور پاکستان میں عدم استحکام پیدا کررہا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں ہمارے مسلمان بھائیوں کے خلاف اس نے اپنے وحشیانہ ہتھکنڈوں میں مزید اضافہ کردیا ہے۔

 

بصیرت سے عاری قیادت جو امریکہ کے مطالبات کے سامنے جھک جاتی ہے پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ اور ایک شدید بوجھ ہے۔ پاکستان اور اس کی افواج کو جس بصیرت افروز قیادت کی ضرورت ہے وہ اسلام اور نبوت کے طریقے پر خلافت راشدہ ہے۔ قرآن و سنت پر عمل کرتے ہوئے خلیفہ اسلام کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لیے مسلمانوں کو واضح راہ عمل فراہم کرے گا کیونکہ اسلام ہی وہ واحد حل ہے جو ہمیں انصاف، خوشحالی اور تحفظ فراہم کرتا ہے۔ وہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ رسول اللہ ﷺ کی امت رسول اللہ ﷺ کے جھنڈے تلے ایک ریاست کی صورت میں یکجا ہو اور مسلمانوں کے مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرائے چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں ہوں۔ وہ امت کے وسیع وسائل کو موثر اور بھر پور طریقے سے استعمال میں لائے گا تا کہ ہم اپنے دشمنوں کے بنائے ہوئے مہلک اتحادوں کا حصہ بنے بغیر اسلام کی بنیاد پر آزادنہ فیصلے کرسکیں ۔ وہ دشمن کے تمام اثاثوں کو ریاست سے اکھاڑ پھینکے گا جو اس وقت ہماری سر زمین میں موجود ہیں اور ہمارے خلاف ہماری ہی زمین سے استعمال کیے جاتے ہیں اور اس کا طریقہ یہ ہوگا کہ وہ تمام دشمن ملکوں سے تعلقات ختم کردے گا، ان کے سفارت خانوں، قونصل خانوں، فوجی و انٹیلی جنس اداروں کے دفاتر کو ختم اور ان کے اہلکاروں کو ملک بدر کردے گا۔ دشمن ممالک کے سامنے جھکنے کے بجائے وہ خالد رضی اللہ عنہ، صلاح الدین ایوبی اور محمد بن قاسم کی پیروی کرے گا اور پوری تیاری اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ پر مکمل توکل کے ساتھ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی راہ میں لڑے گا۔ یقیناً یہ سب کچھ کیے بغیر مسلمانوں کو امریکہ و بھارت کی سازشوں سے تحفظ فراہم نہیں کیا جاسکتا۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں،

 

يا أيها الذين ءامنوا قاتِلوا الذين يَلونكم من الكفار وَلْيجِدوا فيكمْ غِلْظَةً واعْلَموا أنَّ اللّـهَ مع المتقين

“اے ایمان والو! اُن کفار سے لڑو جو تمہارے آس پاس ہیں، اور ان کو تمہارے اندر سختی پانا چاہیے۔ اور یقین رکھو کہ اللہ تعالیٰ متقی لوگوں کے ساتھ ہے”(التوبۃ”123)

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریرکا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک