الثلاثاء، 24 جمادى الأولى 1446| 2024/11/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

ایبٹ آباد کے وقعہ نے ثابت کر دیا کہ سیاسی اور فوجی قیادت میں کوئی فرق نہیں!! امریکی فوج میں کمی کا مطالبہ کر کے فوجی قیادت نے درحقیقت امریکی فوج کو پاکستان میں رہنے کا لائسنس دے دیا

کل ہونے والی کور کمانڈر کانفرنس میں کیانی کا بیان سیاسی بصیرت رکھنے والوں کے لئے ایبٹ آباد میں امریکی حملے سے بھی زیادہ تشویش ناک ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق مسلم دنیا کی سب سے بڑی فوج کا سپہ سالار امریکہ سے درخواست کر رہا ہے کہ وہ پاکستان میں اپنے فوجیوں کی تعداد کو محدود کرے۔ اس بیان سے نہ صرف یہ ثابت ہوتا ہے کہ امریکی فوجوں کی کثیر تعداد پاکستان میں موجود ہے اورایبٹ آباد جیسے حملوں میں عملاً کردار ادا کر رہی ہے بلکہ اس بیان کے ذریعے بین السطور کیانی نے عوام کو یہ عندیہ دیا ہے کہ امریکی فوج پاکستان میں مستقبل میں بھی موجود رہے گی۔ پاکستانی مسلمانوں کواپنے ہی سپہ سالار سے امریکہ کو نکالنے، ایمبسی، فوجی اڈے بند کرنے ، سپلائی لائن کاٹنے اور امریکی جنگ سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا بیان سننے کے بجائے امریکی فوج کی پاکستان میں غیر معینہ مدت تک موجودگی کا بیان سننے کو ملا۔ ایسے الم ناک بیان کی عوام کو ہر گز توقع نہ تھی۔ ہمیں نہیں بھولنا چاہئے کہ یہ جنرل کیانی ہی تھا جس کی آئی ایس آئی کی سربراہی کے دوران جامعہ حفصہ کی معصوم بچیوں کا خون کیا گیا۔ یہ کیانی ہی تھا جس نے سوات، باجوڑ، جنوبی وزیرستان اور اورکزئی میں امریکہ کے کہنے پر ہزاروں مسلمانوں کا خون کیا اور ان کے گھر بار اور کاروبار تباہ کئے۔ چنانچہ اس میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے کہ جنرل کیانی اور فوجی قیادت، جنرل پرویز مشرف سے کسی طور بھی کم نہیں بلکہ اس سے ایک ہاتھ آگے ہی ہیں۔ حزب التحریر فوج میں موجود مخلص عناصر سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس بزدل جرنیل کی اطاعت کے بجائے اللہ اور رسولﷺ کی اطاعت کریں جو انہیں امریکہ جیسے دشمن ملک کی چاکری کرنے کے بجائے خلافتِ راشدہ قائم کرتے ہوئے اسلام کے نفاذ کا حکم دیتے ہیں۔ یہ افواجِ پاکستان میں موجود ان مخلص افسروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ سیاسی اور فوجی قیادت میں موجود اسلام اور مسلمانوں کے غداروں کو اکھاڑ کر خلافتِ راشدہ کے لئے حزب التحریر کو نصرت دیں تاکہ امت کو اس ذلت کی زندگی سے نکالتے ہوئے عزت اور شرف بخشا جاسکے۔ افواجِ پاکستان کے افسروں کو اس عظیم فرض کی طرف بلانے کے لئے میڈیا کو چاہئے کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کرے اور اس پیغام کو اہل طاقت تک پہنچائے۔


نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

 

Read more...

الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے بعد ''متبادل میڈیا‘‘ میں بھی حزب التحریر پر پابندی لگائی جا رہی ہے امریکی ہدایات پر فیس بک پرحزب التحریر اور اس کے کارکنان کے سر گرم اکاؤنٹ دنیا بھر میں بند، آزادی اظہار کے دعووں کی قلعی پھر کھل گئی

امریکہ کی سرکردگی میں فیس بک نے دنیا بھر میں حزب التحریرکے مختلف شاخوں ، میڈیا آفسز (Media Offices) اور دیگر کئی ممبران کے اکاؤنٹ منجمد کر دئیے۔ اس سلسلے میں حزب التحریرکے پاکستان میں ترجما ن نوید بٹ کے دو صفحات، سینٹرل میڈیا آفس کے ڈائرکٹر عثمان بخاش، حزب التحریر فلسطین، تیونس اور مختلف ممالک میں مختلف ممبران کے اکاؤنٹ منجمد کر دئیے گئے۔ یاد رہے کہ نوید بٹ کے اکاؤنٹ کو تیسری بار منجمد کیا گیا ہے۔ جبکہ میڈیا آفس حزب التحریرکے زیر انتظام امریکی انٹیلی جنس، افواج اور پرائیویٹ افواج کو پاکستان سے نکالنے سے متعلق بعض فیس بک گروپوں کو بھی پہلے منجمد کیا گیا۔ یہ وہی فیس بک ہے جس نے امریکی تائید سے رسول اللہ ﷺکے خاکوں، قرآن پاک جلانے کے دن منانے اور اس طرح کی انتہائی شرمناک اور رذالت پر مبنی صفحات کو آزادی اظہار کے دعوؤں کی بنا پربند کرنے سے انکار کیا۔ لیکن حزب التحریرکے صفحات کو بند کر دیا گیا ، جو کہ دنیا بھر کو مغربی آئیڈیالوجی جیسے جمہوریت ، آزادیوں اور اس کے ملحقہ بیمار نظریات کی خباثت سے آگاہ کر رہے تھے اور امت کو اسلام کے نظام خلافت اور اس کے تفصیلات کی فہم دینے میں مصروف تھے۔ اس واقعے نے مغرب کے آزادی اظہار کے دعوؤں کی قلعی ایک بارپھر چاک کر دی ہے۔ اور ثابت کر دیا ہے کہ مغربی بیمار آئیڈیالوجی امت کے پاکیزہ اور خالص دل و دماغ جیتنے کی جنگ میں شکست کھا چکی ہے ۔ اور یہ شکست انھیں اپنے حقیقی خبیث اقدار پر لے آئی ہے جو کہ سنسر ، پابندیاں،جبر، دھونس ،تشدد، دہشت گردی اور قتل عام ہے۔ انٹرنیٹ پر نظر آنے والی یہ وہی اقدارہیں جن کا مشاہدہ ہم نے اس سے قبل قلعہ جنگی، فلوجہ اور گوانٹاناموبے میں کیا۔ ان واقعات سے آزادی اظہار کے پجاریوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیے۔ وہ مغرب جن سے مسلمان عورت کے نقاب کا ایک فٹ کپڑے کا ٹکڑا برداشت نہیں ہوتا ان سے یہ طمع رکھنا کہ ان کے پاس انسانیت کو دینے کیلئے کچھ ہے، دیوانے کی بڑ ہے۔ پاکستان کی فکری دیولیہ اور ایجنٹ حکمرانوں کا بھی یہی حال ہے۔ جنہوں نے صرف پچھلے مہینے حزب التحریر کی جانب سے اسلام کے نظاموں کی تفصیل پر مبنی کتابوں کی نمائش پر چڑھائی کر ڈالی اور اسلام آباد پریس کلب کو روند کر پروگرام سبوتاژ کر ڈالا۔ اور اس کے صرف تین دن بعد حزب التحریر کی پرامن ریلیوں کے شرکاء پر وہ تشدد کیا جیسے کہ وہ امریکی دشمن افواج ہیں۔ آج بھی ان ریلیوں سے گرفتارسیاسی کارکنوں کی ایک تعداد حراست میں موجود ہے۔ امریکہ اور اس کے حواری جان لیں ؛ ان بچگانہ اور اپنے آپ کو بے نقاب کرنے والی حرکتوں سے وہ امت سے اسلام کی آئیڈیالوجی نہیں چھپا سکتے۔ ہاں اس سے وہ اپنے فالج زدہ بیمار آئیڈیالوجی کو قبر میں ضرور جلدی پہنچا سکتے ہیں۔

عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریرکے ڈپٹی ترجمان

 

Read more...

''باہمی تجارت کا سیاسی تنازعات سے تعلق نہیں‘‘ 'زرداری‘ حکومت کا کشمیر پر یو ٹرن ہے ہندو بنئے سے تیل بجلی درآمد کرنے کے شوقین بتائیں، بھارت سندھ طاس معاہدے پر کتنا عمل درآمد کر رہاہے؟

کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے عادی حکمران ایک بار پھر کشمیر پر یو ٹرن لے رہے ہیں۔ ''باہمی تجارت کا سیاسی تنازعات سے تعلق نہیں‘‘ کا اعلان کر کے ایجنٹ حکمران پاکستان کے اس دیرینہ مؤقف سے کھلے عام دستبردار ہو گئے ہیں کہ کشمیر کے مسئلے پر پیشرفت کے بغیر بھارت سے سیاسی و تجارتی تعلقات قائم نہیں کئے جا سکتے۔ کشمیریوں کو سسکا سسکا کر مارنے کی پالیسی پر عمل درآمد کرتے ہوئے ، باہمی تجارت پر اشیا کی پازیٹیو (positive) لسٹ اس قدر پھول گئی ہے کہ اب نیگیٹیو لسٹ کے علاوہ تمام اشیا ء کی تجارت کی اجازت دی جا رہی ہے۔ اور اس کیلئے واہگہ بارڈر کھولنے سے ہندو بنئے کیلئے نہ صرف پاکستان بلکہ افغانستا ن اور وسطی ایشیائی ممالک کا سستا دروازہ فراہم کیا جا رہاہے۔ پاکستان کے غیور مسلمانوں کو انڈیا کا دست نگر بنانے کیلئے ایجنٹ حکمران بجلی اور تیل درآمد کرنے کے معاہدوں کی جانب بڑھ رہیں ہیں تاکہ پاکستان اسٹریٹیجک طور پر انڈیا کا باج گزار بن جائے، اور بعد میں یہ حکمران غیرت مند عوام کو یہ طعنہ دے سکیں کہ ہم انڈیا کی انرجی استعمال کرتے ہیں تو ان کے خلاف کیسے کھڑے ہوں؟جیسا کہ اس وقت وہ امریکہ اور مغرب کے بارے میں گلا پھاڑ کر کہتے رہتے ہیں۔ طرفہ تماشا تو یہ ہے کہ کافر بنیا سے تو دوستی اور محبت کے دعوے کئے جا رہے ہیں جبکہ مسلمان پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ فوجی جھڑپوں کے ذریعے انھیں دشمن ثابت کیا جا رہا ہے۔ یہ ایجنٹ جانتے ہیں کہ اگر مسلمانوں کے مابین مصنوعی نفرتیں کھڑی نہ کی جائیں تو ان کے مابین سرحدیں چند دنوں میں مٹ جاتی ہیں اور یہ سرحدیں مٹ کر رہیں گی، انشاء اللہ تعالیٰ۔ اس خطے کے مسلمانوں کے پاس لائحہ عمل بہت واضح ہے اور وہ پاکستان ، کشمیر، بنگلہ دیش، افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کا الحاق ہے جو امریکہ کو اس خطے سے باآسانی باہر اور بھارت کو دوبارہ اسلامی حکومت کے تحت لانے کی طاقت رکھتا ہے۔ حزب التحریراس پورے خطے میں خلافت کیلئے سرگرم عمل ہے اور جلد مسلمان اس خواب کی تعبیر پائیں گے۔

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان
عمران یوسفزئی

 

Read more...

تاجکستان میں حزب التحریر کے سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں، انسانیت سوزتشدد اورلمبی مدت کی سزائیں حزب التحریرولایہ پاکستان کا تاجکستان ایمبیسی کے باہر احتجاجی مظاہرہ، وفد کی فرسٹ سیکریٹری سے ملاقات اور احتجاجی بیان حوالے

تاجکستان حکومت کی حزب التحریرکے شباب کے خلاف جاری مہم، جس میں کارکنوں کی گرفتاریاں، ان پر انسانیت سوز تشدد اور لمبی مدت کی سزائیں شامل ہیں، کے خلاف حزب التحریر نے ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع کیا ہے جس میں بار اور انسانی حقوق کے اداروں کے پاس وفود بھیجنا بھی شامل ہے۔ اسی سلسلے میں اسلام آباد میں تاجکستان ایمبیسی کے باہرحزب التحریر کے کارکنوں نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا اور شدید نعرے بازی کی۔ حزب التحریر کے شباب نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ''اے غدار تاجک رہنماؤں! حزب التحریر کے شباب پر ظلم و تشدد خلافت کے قیام کو نہیں روک سکتا‘‘ اور''اے تاجک حکمرانو سنو! خلافت تمہارے ظلم کا حساب لے گی۔‘‘ تحریر تھا۔ اس سے ایک ہفتے قبل حزب التحریرکے نائب ترجمان عمران یوسفزئی کی قیادت میں ایک وفد نے تاجکستان ایمبیسی کا دورہ کیا تھا اور ایمبیسی کے فرسٹ سیکر یٹری سے ملاقات کی۔ ملاقات میں حزب التحریرکے وفد نے تاجکستان میں حزب التحریر کے ممبران کے بلاجواز گرفتاریوں ، ان پر انسانیت سوز تشدد اور لمبے عرصے تک دئیے جانے والے سزاؤں کا مسئلہ اٹھایا اور تاجکستان حکومت سے اس پر شدید احتجاج کیا۔ وفد نے حزب التحریرکے شباب پر روا رکھے جانے والے مظالم کی تفصیلات پر مبنی ایک مراسلہ بھی ایمبیسی کے اہلکار کے حوالے کیا اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ یہ مراسلہ تاجکستان حکومت تک پہنچائے۔ وفد نے فرسٹ سیکریٹری کو اس امر سے بھی آگاہ کیا کہ حزب التحریراس سلسلے میں انسانی حقوق کی تنظیموں، وکلاء تنظیموں اور دیگر فورمز پر بھی یہ مسئلہ اٹھائے گی، تاکہ تاجکستان حکومت کو مجبور کیا جا سکے کہ وہ اس ظلم و جبر کے اندھے راج سے باز آئے۔ فرسٹ سیکریٹری نے حزب التحریرکے وفد کا پیغام تاجکستان حکومت کو پہنچانے کو عندیہ دیا ۔ اس مراسلے میں حزب التحریرنے اپنے شباب پر روا رکھے جانے والے ظلم و تشدد کی چند مثالیں پیش کی ہے۔ یہ مراسلہ اس پریس نوٹ کے ساتھ منسلک ہے۔ حزب التحریرمیڈیا سے بھی اپیل کرتی ہے کہ وہ تاجکستان حکومت کے ظلم و جبر کو سامنے لائیں اور اسلامی خلافت کے پرامن دائیوں پر ظلم و تشدد کے خلاف آواز بلند کریں۔

 

عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

Read more...

حزب التحریر کے وفد کا تاجکستان ایمبیسی کا دورہ، فرسٹ سیکریٹری کو حزب التحریرر کے سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں، تشدد اور سزاؤں پر احتجاجی بیان حوالے

حزب التحریرکے نائب ترجمان عمران یوسفزئی اور ممبرعثمان خان پر مبنی حزب التحریرکے ایک وفد نے آج تاجکستان ایمبیسی کا دورہ کیا اور ایمبیسی کے فرسٹ سیکر یٹری سے ملاقات کی۔ ملاقات میں حزب التحریر کے وفد نے تاجکستان میں حزب التحریر کے ممبران کے بلاجواز گرفتاریوں ، ان پر انسانیت سوز تشدد اور لمبے عرصے تک دئیے جانے والے سزاؤں کا مسئلہ اٹھایا اور تاجکستان حکومت سے اس پر شدید احتجاج کیا۔ وفد نے حزب التحریرکے شباب پر روا رکھے جانے والے مظالم کی تفصیلات پر مبنی ایک مراسلہ بھی ایمبیسی کے اہلکار کے حوالے کیا اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ یہ مراسلہ تاجکستان حکومت تک پہنچائے۔ وفد نے فرسٹ سیکریٹری کو اس امر سے بھی آگاہ کیا کہ حزب التحریر اس سلسلے میں انسانی حقوق کی تنظیموں، وکلاء تنظ

 

عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک